درد سے، یادوں سے، اشکوں سے شناسائی ہے کتنا آباد مرا گوشۂ تنہائی ہے خار تو خار ہیں، کچھ گل بھی خفا ہیں مجھ سے میں نے کانٹوں سے الجھنے کی سزا پائی ہے

Comments