Skip to main content
بلوچستان کئی دہائیوں سے نظر اندازی کا شکار رہا ہے، یہاں جب کوئی حکومت قائم ہوئی وہ صرف اپنی بندر بانٹ میں لگی رہی، اس کے وسائل کا غلط استعمال کیا گیا، یہاں اس محرومی کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان مخالف تحاریک قائم کی گیئں اور ان تحاریک کے سربراہ آج لندن میں مزے کر رہے ہیں، یہاں معدنیات، گیس، بارڈر اور سمندر ہماری اسٹیبلشمنٹ کو شروع سے للچاتا رہا، قوم پرستوں سے گٹھ جوڑ رہا۔ زرداری، نوازشریف، مجلس عمل، قوم پرست، نیازی یہاں کسی نے کوئی توجہ نہیں دی نہ دل میں ذرا بھی رحم آیا، بس یہ صوبہ چوکیداروں کے حوالے رہا یہاں کا بارڈر ان کو ارب پتی بناتا رہا، اسی صوبے میں وہ چمن بارڈر ہے جہاں سے پاپا جونز کی فرنچائز بنتی ہیں، اسی صوبے میں وہ سمندر ہے جہاں ڈیوٹی دے کر جزیرے خریدے جاتے ہیں۔ گوادر کی ترقی کے نام پر وہاں کے عوام کو بیوقوف بنایا جاتا رہا، ان کا بارڈر، ان کی زمین اور ان کا سمندر ان کے لیے اجنبی کردیا گیا۔ سی پیک جس کا مرکز گوادر بتایا گیا وہاں کے عوام پانی جیسی بنیادی ضرورت کو ترستے ہیں، بیروزگاری عام ہے، ہاں شراب کے پرمٹ اور شراب خانے بہت تنگدہی سے قائم کیے گئے۔ مگر اس دفعہ ان کے حقوق کی جنگ لڑنے والا کوئی قوم پرست نہیں، کوئی سردار نہیں، کوئی لادین نہیں، درسِ نظامی لیا، کچھ عصری تعلیم حاصل کیا مچھیرے کا بیٹا، سادہ سا شخص "مولانا ہدایت الرحمان" بلوچستان کی حقیقی آواز ہے کیونکہ یہ کلین شیو، سوٹ ٹائی پہنا لیڈر نہیں، یہ اسٹیبلشمنٹ کی مرضی سے دھرنا دینے والوں میں سے نہیں، اس کے دھرنوں میں کوئی ناچنے والا اور ناچنے والیاں نہیں، اس دھرنے میں کوئی ڈی جے نہیں تو مین اسٹریم میڈیا کی اسکرین کے لیے اس میں کوئی رنگینی بھی نہیں، جو دکھانا چاہیں ان پر وردی والوں کی نگرانی بہت سخت ہے، کیونکہ یہ حکومت آزاد میڈیا کی رکھوالی بھی تو ہے، اپنے ہر نعرے کی طرح سچی۔ مگر اس مین اسٹریم میڈیا کی، اس حکومت کی اور اس اسٹیبلشمنٹ کی اس سوشل میڈیا نے ماں مار دی، پورے پاکستان میں اس دھرنے کی دھوم ہے اور جگ ہنسائی ان جعلی ستونوں کا مقدر ہے۔ نسلہ ٹاور پر تڑپنے والے جج کی ازخود نوٹس والی رگ کہیں دب چکی ہے۔ بلوچستان کی اس تحریک میں اب پاکستان مردہ باد کے نعرے نہیں، پاکستان زندہ باد کے نعرے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ بلوچستان کے بھائیوں اور بہنوں کا یہ ہجوم اپنے ملک پاکستان کو ان ظالموں اور اس بیکار سسٹم سے آزاد کرانے نکلا ہے اور مجھے یقین ہے انشاء اللّٰہ یہ تحریک پورے پاکستان میں اٹھے گی اور اس دفعہ بلوچستان لیڈ کرے گا۔ #حق_دو_گوادر_کو #mulanahidayaturrehman تحریر صہیب جمال
Comments
Post a Comment